مولی جڑوالی مشہور سبزی ہے‘ یہ سرخ و سفید دو قسم کی ہوتی ہے۔ سلاد کے طور پر کھائی جاتی ہے۔ اسے پکا کر بھی کھایا جاتا ہے‘ اس کے پراٹھے بھی بنائے جاتے ہیں اس کا مزاج گرم تر ہے۔ اس میں وٹامن سی‘ فاسفورس‘ کیلشیم اور فولاد کی خاصی مقدار ہوتی ہے۔ مولی کھانے کو ہضم کرتی ہے۔ یہ انتڑیوں کی حرکت تیز کرکے قبض کو ختم کرتی ہے۔ پیشاب بند ہو تو مولی کھاتے رہنے سے افاقہ ہوتا ہے۔ پیشاب کے بہت سے امراض مثلاً رک رک کر آنا‘ کم آنا‘ جل کر آنا یا قطرہ قطرہ آنا‘ مولی کے استعمال سے ختم ہو جاتے ہیں۔ مولی کھانے سے دانت مضبوط ہوتے ہیں۔ مسوڑھوں کے امراض اور پائیوریا کو فائدہ ہوتا ہے۔ مولی کے رس میں زہروں کا تریاق ہے۔ ہاتھ میں مولی کا رس مل کر بچھو پکڑ لیں تو بچھو کا ڈنگ اثر نہیں کرے گا۔ مولی کا رس دھند‘ پھولا‘ جالا اور موتیا بند کو شفا دے کر نظر تیز کرتا ہے۔ مولی جسم میں نسوانی اور مردانہ امراض کو بھی شفا بخشتی ہے۔ بواسیر کا سب سے کامیاب علاج مولی ہی سے ممکن ہے۔ یرقان کے مرض کو بھی مولی سے افاقہ ہوتا ہے۔ تلی اور جگر کے امراض میں یہ بے حد مفید ہے۔ دمہ‘ نزلہ و زکام‘ پرانی کھانسی‘ آشوب چشم میں مولی کا نمک بے حد مفید ہے۔ (م،ش‘ لاہور) عبقری میگزین فروری 2010ء صفحہ16
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں